کھڑی ہوئی ہے تیرے سروپ
چائے کی پیالی تھامے دھُوپ
ساگر ، موتی ، بادل ، اوس
اِک آ نسو اتنے بہروپ
میرے اندر تیری چھاؤں
میرے مُکھ پر تیری دھُوپ
میرے شعر الگ سب سے
جیسے تیرا رُوپ انوپ
مصحفؔ بدلے بھیس نئے
روز نیا ساجے بہروپ
***
چائے کی پیالی تھامے دھُوپ
ساگر ، موتی ، بادل ، اوس
اِک آ نسو اتنے بہروپ
میرے اندر تیری چھاؤں
میرے مُکھ پر تیری دھُوپ
میرے شعر الگ سب سے
جیسے تیرا رُوپ انوپ
مصحفؔ بدلے بھیس نئے
روز نیا ساجے بہروپ
***