غزل

آگیا پھر دِیا جلانے کون؟
رکھ گیا خواب اِک سرہانے کون؟

ایک دِن دِل دُکھا دیا اُس کا
روز کرتا نئے بہانے کون؟

میری مٹّی کو دونوں ہاتھوں میں
لے گیا دُور تک بہانے کون؟

رکھ گیا میری بند پلکوں پر
مہر و مہتاب کے خزانے کون؟

وہ نہ چھوڑے گا ساتھ اوروں کا
مل گیا اب اُسے نہ جانے کون؟

مصحفؔ اِک بار کھول دو آنکھیں
دیکھو بیٹھا ہے یہ سرہانے کون؟

***