آج صبح ہی سے...

آج میں صبح ہی سے
ساری دُنیا سے ناراض ہوں
سوچتا ہوں کہ یہ زندگی
کتنی بے مایہ ۔ بے فیض ہے

شام کو گھر کی دہلیز پر پاؤں رکھتے ہی
آواز دیتا ہوں اُس کو
وہ کمرے میں اپنی نمازوں، دعاؤں میں مصروف ہے
اب میں اُس سے خفا۔
(تو کیا میں خدا سے بھی لڑنے لگا ہوں)

وہ جب چائے لاتی ہے ، مجھ کو مناتی ہے ایسے
کہ بادل سے چھٹتے ہیں، ہم ہنسنے لگتے ہیں
تیرا کرم ہے خدایا کہ ہم دونوں زندہ ہیں اب تک
یہ تیرا کرم ہے کہ میں صبح سے
جھُوٹ کہتا رہا۔
جھُوٹ جیتا رہا ہوں!!

***