کِلاّری

( کِٕلاّری، ضلع عثمان آباد، مہاراشٹرا کے زلزلے سے متاثر ہو کر)

ابر کی اوٹ سے
صبح سورج نکلتا نہیں
پھُول کھِلتے نہیں
چاند تارے بھی افسردہ دِل کو لُبھاتے نہیں
زمیں (بے سبب) گھومتی ہے
گھومتے گھومتے جیسے تھک سی گئی ہے
اِک زمیں ہی نہیں۔
مرّیخ، زہرہ ، عطارد سبھی
کسی اور سورج پہ سب کی نگاہیں جمی ہیں
آنے والے دِنوں کی
آہٹیں سُن رہے ہو
یہی اپنی تقدیر ہے
قیامت کا دِن
ہماری مقدّس کتابوں میں تحریر ہے!!
***