اور اِک تم ہو...

سچ کہتے ہو
لیکن سچ کیوں کہتے ہو...؟

جب سچ کہنے سے
سر کٹتا ہے
ہاتھ قلم ہوتے ہیں
لاکھوں لوگوں کی جانیں جاتی ہیں

دیکھو ۔ ہم تم کو دَھن دیتے ہیں
ایسے لوگوں سے ملواتے ہیں
جن کے اشارے پر دُنیا چلتی ہے
وہ مجبوبائیں
جن کے خمِ ابرو کی اِک ہلکی جنبش سے

تاریخ اپنے اوراق اُلٹ دیتی ہے
آؤ ہماری میز پہ بیٹھو
دیکھو ۔ ہم نے تمھاری خاطر
کیسی کیسی خوش رنگ شرابیں منگوائی ہیں

اور اِک تم ہو...
اچھّا اب یہ باتیں چھوڑو
آؤ ہماری میز پہ بیٹھو...!!

***